مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ سر منڈانے کا بیان ۔ حدیث 1199

نحر کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز کہاں پڑھی۔

راوی:

وعن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم أفاض يوم النحر ثم رجع فصلى الظهر بمنى . رواه مسلم

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نحر کے دن (رمی اور قربانی سے فارغ ہو کر ) مکہ تشریف لائے اور چاشت کے وقت طواف فرض کیا پھر (اس روز) وہاں سے واپس ہوئے اور ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی۔ (مسلم)

تشریح
اس حدیث سے تو یہ معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دسویں ذی الحجہ کو ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی جب کہ باب حجۃ الوداع میں حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس دن ظہر کی نماز مکہ میں ادا فرمائی؟ چنانچہ دونوں روایتوں کے اس ظاہری تضاد کو حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت کی تشریح میں رفع کیا جا چکا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز تو مکہ ہی میں ادا کی تھی البتہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منیٰ میں نفل نماز پڑھی جس کو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ظہر کی نماز گمان کیا۔

یہ حدیث شیئر کریں