مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ حرم مدینہ کا بیان ۔ حدیث 1286

مدینہ کے کچھ لوگوں کے بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک پیش گوئی

راوی:

وعن سفيان بن أبي زهير رضي الله عنه قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " يفتح اليمن فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ويفتح الشام فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ويفتح العراق فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون

حضرت سفیان بن ابوزہیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سنا، رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے۔ جب یمن فتح ہو جائے گا تو ایک ایسا گروہ آئے گا جو آہستہ رو ہو گا (یعنی مدینہ میں کچھ ایسے لوگ پیدا ہوں گے ، جو محنت و مشقت سے دور رہ کر دنیا کی راحت و آرام کے طالب ہوں گے) چنانچہ وہ لوگ اپنے و اہل و عیال کے ساتھ مدینہ سے چلے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر جگہ ہوگی اگر وہ مدینہ کے بہتر ہونے کو جانیں تو مدینہ کو نہ چھوڑیں ۔ جب شام فتح ہو گا تو ایک گروہ آئے گا جو آہستہ رو ہو گا چنانچہ وہ لوگ اپنے اہل و عیال کے ساتھ مدینہ سے چلے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر جگہ ہو گی اگر وہ جانیں ۔ اسی طرح جب عراق کو فتح کیا جائے گا تو ایک گروہ آئے گا جو آہستہ رو ہو گا چنانچہ وہ لوگ اپنے اہل و عیال کو لے کر مدینہ سے چلے جائیں گے۔ حالانکہ مدینہ ان کے لئے بہتر جگہ ہو گی اگر وہ جانیں (تو مدینہ کو نہ چھوڑیں گے)۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ کے کچھ لوگوں کے بارے میں پیش گوئی فرمائی ہے کہ جب مذکورہ بالا ممالک مسلمانوں کے ہاتھوں فتح ہو جائیں تو وہ لوگ مدینہ کی سخت کوش زندگی سے اکتا کر طلب معاش اور دنیا کے فانی فائدوں اور آسائشوں کی خاطر اس مقدس و بابرکت شہر کو چھوڑ کر ان ممالک میں جا بسیں گے، حالانکہ ہر اعتبار سے مدینہ ہی ان کے لئے سب سے بہتر جگہ ہو گی، اگر وہ اس حقیقت کو جان لیں اور دنیا و آخرت کی سعادت و بھلائی ان کے پیش نظر رہے تو مدینہ کو نہ چھوڑیں۔

یہ حدیث شیئر کریں