مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ قبروں کی زیارت کا بیان ۔ حدیث 259

قبرستان پہنچ کر کیا کہا جائے

راوی:

وعن بريدة قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يعلمهم إذا خرجوا إلى المقابر : " السلام عليكم أهل الديار من المؤمنين والمسلمين وإنا إن شاء ا لله بكم للاحقون نسأل الله لنا ولكم العافية " . رواه مسلم

حضرت بریدہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسلمانوں کو سکھایا کرتے تھے کہ وہ جب قبرستان جائیں تو وہاں یہ کہیں دعا (السلام علیکم اہل الدیار من المومنین والمسلمین وانا ان شاء اللہ للاحقون نسأل اللہ لنا ولکم العافیۃ) سلامتی ہو تم پر اے گھر والے مومنین و مسلمین سے! یقینا ہم بھی اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو تم سے ضرور ملیں گے ہم اللہ تعالیٰ سے اپنے لئے عافیت یعنی مکروہات سے نجات مانگے ہیں۔ (مسلم)

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبروں کو گھر اس لئے فرمایا ہے کہ جس طرح زندہ انسان اپنے اپنے گھروں میں رہتے ہیں اسی طرح مردے اپنی اپنی قبروں میں رہتے ہیں۔
اہل الدیار من المومنین والمسلمین من المومنین اہل الدیار کا بیان اور اس کی و جاحت ہے اسی طرح و المسلمین من المومنین کی تاکید کے لئے استعمال فرمایا گیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں