مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ قبروں کی زیارت کا بیان ۔ حدیث 262

قبرستان میں پہنچ کر کیا کہا جائے

راوی:

وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كيف أقول يا رسول الله ؟ تعني في زيارة القبور قال : " قولي : السلام على أهل الديار من المؤمنين والمسلمين ويرحم الله المستقدمين منا والمستأخرين وإنا إن شاء الله بكم للاحقون " . رواه مسلم

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں کس طرح کہوں؟ یعنی زیارت قبور کے وقت کیا کہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کہا کرو۔ دعا (السلام علی اہل الدیار من المومنین والمسلمین ویرحم اللہ المستقدمین منا والمستاخرین وانا ان شاء اللہ بکم للاحقون) سلامتی ہو مومنین و مسلمین میں سے گھر والوں پر اللہ ان پر رحم کرے جو ہم میں سے پہلے تھے اور ان پر بھی اپنی رحمت کا سایہ کرے جو ہم میں سے بعد میں آنے والے ہیں یقینا ہم بھی اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تم سے ملنے ہی والے ہیں" (مسلم)

تشریح
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی ایک روایت منقول ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی ایسے مومن بھائی کی قبر پر پہنچے جسے وہ دنیا میں جانتا پہچانتا تھا پھر اس پر سلام پیش کرے تو صاحب قبر اسے پہچانتا ہے اور اس کے سلام کا جواب دیتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں