مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ صدقہ فطر کا بیان ۔ حدیث 314

صدقہ فطر واجب ہے یا فرض؟

راوی:

عن ابن عباس قال : في آخر رمضان أخرجوا صدقة صومكم . فرض رسول الله صلى الله عليه و سلم هذه الصدقة صاعا من تمر أو شعير أو نصف صاع من قمح على كل حر أو مملوك ذكر أو أنثى صغير أو كبير . رواه أبو داود والنسائي

روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے رمضان کے آخری دنوں میں (لوگوں سے) کہا کہ تم اپنے روزوں کی زکوۃ نکالوں یعنی صدقہ فطر ادا کرو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ صدقہ ہر مسلمان ، آزاد، غلام ، لونڈی، مرد ، عورت اور چھوٹے بڑے پر) کھجوروں اور جو میں سے ایک صاع اور گیہوں میں سے نصف صاع فرض(یعنی واجب) کیا ہے۔ ( ابوداؤد ، نسائی)

تشریح
حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ اسی حدیث کے مطابق کہتے ہیں کہ صدقہ فطر کے طور پر اگر گیہوں دیا جائے تو اس کی مقدار نصف صاع یعنی ایک کلو 332گرام ہونی چاہئے۔

یہ حدیث شیئر کریں