مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جن لوگوں کو زکوۃ کا مال لینا اور کھانا حلال نہیں ہے ان کا بیان ۔ حدیث 319

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زکوۃ کا مال کھانا حرام تھا

راوی:

عن أنس قال : مر النبي صلى الله عليه و سلم الله عليه وسلم بتمرة في الطريق فقال : " لولا أني أخاف أن تكون من الصدقة لأكلتها "

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک کھجور کے پاس سے گزرے جو راستے میں پڑی ہوئی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے دیکھ کر فرمایا کہ اگر مجھے یہ خوف نہ ہوتا کہ یہ کھجور زکوۃ کی ہو گی تو میں اللہ کی نعمت کی تعظیم کے پیش نظر اسے اٹھا کر ضرور کھا لیتا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث سے کئی مسئلے مستنبط ہوتے ہیں۔ (١) آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زکوۃ کا مال کھانا حرام تھا چنانچہ علماء لکھتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حق میں مطلقاً صدقہ کا مال حرام تھا کہ خواہ صدقہ واجب (یعنی زکوۃ وغیر) کا مال ہو یا صدقہ نافلہ کا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے اپنے استعمال میں نہیں لا سکتے تھے۔ (٢) بنی ہاشم کے لئے صدقہ واجبہ لینا اور اسے استعمال کرنا تو حرام ہے لیکن صدقہ نافلہ حرام نہیں ہے (٣) راستے میں پڑی ہوئی کسی ایسی چیز کو اٹھا کر کھا لینا یا اسے اپنے استعمال میں لے آنا جائز ہے خواہ وہ مقدار و تعداد میں بہت تھوڑی ہو اور یہ گمان ہو کہ اس کا مالک اسے تلاش نہیں کرے گا۔ (٤) بندہ مومن کے لئے یہ بات اولیٰ اور افضل ہے کہ وہ ہر اس چیز سے اجتناب و پرہیز کرے جس میں حرمت کا ذرا بھی شبہ ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں