مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ خرچ کرنے کی فضیلت اور بخل کی کراہت کا بیان ۔ حدیث 360

سخاوت کا حکم

راوی:

وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " قال الله تعالى : أنفق يا ابن آدم أنفق عليك "

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے اولاد آدم میری راہ میں اپنا مال خرچ کر میں تیرے اوپر خرچ کروں گا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ اے اولاد آدم! تو دنیا کے فانی مال کو میری راہ میں خرچ کر تاکہ آخرت میں تجھے اموال عالیہ حاصل ہوں۔
بعض حضرات نے اس کے یہ معنی بیان کئے ہیں کہ جو کچھ میں نے تجھے عطا کیا ہے اس میں سے تو لوگوں کو دے تاکہ میں تجھے دنیا و عقبی میں اس سے زیادہ عطا کروں گویا اس آیت کریمہ کی طرف اشارہ ہے کہ آیت ( وَمَا اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُه ) 24۔سبأ : 39)۔ تم جو کچھ بھی اللہ کی خوشنودی کے لئے خرچ کرتے ہو اللہ تمہیں اس کا بدلہ عطا کرتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں