مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مسافر کے روزے کا بیان ۔ حدیث 539

سفر میں روزہ نہ رکھنا ہی اولیٰ ہے۔

راوی:

وعن حمزة بن عمرو السلمي أنه قال : يا رسول الله إني أجد بي قوة على الصيام في السفر فهل علي جناح ؟ قال : " هي رخصة من الله عز و جل فمن أخذ بها فحسن ومن أحب أن يصوم فلا جناح عليه " . رواه مسلم

حضرت حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارہ میں مروی ہے کہ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں سفر کی حالت میں اپنے اندر روزہ رکھنے کی قوت پاتا ہوں کیا (روزہ رکھنے کی صورت میں) مجھ پر گناہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ یہ (یعنی سفر میں روزہ نہ رکھنا) اللہ رب العزت کی طرف سے رخصت ہے لہٰذا جس شخص نے یہ رخصت قبول کی اس نے اچھا کیا اور جو شخص روزہ رکھنا ہی چاہے تو اس پر کوئی گناہ بھی نہیں ہے۔ (مسلم)

تشریح
اس حدیث میں اس طرف اشارہ ہے کہ اگرچہ سفر کی حالت میں روزہ رکھنا کوئی گناہ کی بات نہیں ہے، لیکن بہتر اور اولیٰ یہی ہے کہ روزہ نہ رکھا جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں