مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ نفل روزہ کا بیان ۔ حدیث 556

پیر کے دن کی فضیلت

راوی:

وعن أبي قتادة قال : سئل رسول الله صلى الله عليه و سلم عن صوم الاثنين فقال : " فيه ولدت وفيه أنزل علي " . رواه مسلم

حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیر کے دن روزہ رکھنے کے بارہ میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس دن میری پیدائش ہوئی اور اسی دن مجھ پر کتاب کا نزول شروع ہوا۔ (مسلم)

تشریح
سوال کا مقصد یا تو پیر کے روز آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روزہ رکھنے کا سبب معلوم کرنا تھا یا یہ مقصد تھا کہ پیر کے روز روزہ رکھنا مستحب کیوں ہے؟ بہر صورت پیر کے روزہ رکھنے اور اس کی فضیلت کا سبب یہ ہے کہ چونکہ اسی دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش ہوئی اور اسی دن دین فطرت دنیا میں نازل ہونا شروع ہوا اور اس طرح دنیا والوں کو ایک عظیم نعمت حاصل ہوئی اس لئے اس کے شکرانہ کے طور پر پیر کے دن روزہ رکھا جاتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں