مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ صبح وشام اور سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 917

سوتے وقت بستر کو جھاڑ لینا چاہئے

راوی:

وعن البراء بن عازب قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم إذا أوى إلى فراشه نام على شقه الأيمن ثم قال : " اللهم أسلمت نفسي إليك ووجهت وجهي إليك وفوضت أمري إليك وألجأت ظهري إليك رغبة ورهبة إليك لا ملجأ ولا منجا منك إلا إليك آمنت بكتابك الذي أنزلت ونبيك الذي أرسلت " . وقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من قالهن ثم مات تحت ليلته مات على الفطرة "
وفي رواية قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم لرجل : " يا فلان إذا أويت إلى فراشك فتوضأ وضوءك للصلاة ثم اضطجع على شقك الأيمن ثم قل : اللهم أسلمت نفسي إليك إلى قوله : أرسلت " وقال : " فإن مت من ليلتك مت على الفطرة وإن أصبحت أصبت خيرا "

حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اپنے بستر پر سوتے وقت دائیں کروٹ پر سوتے اور سونے سے پہلے یہ فرماتے دعا (اللہم اسلمت نفسی الیک وجہت وجہی الیک و فوضت امری الیک والجأت ظہری الیک رغبۃ ورہبۃ الیک لا ملجا ولا منجا منک الا الیک امنت بکتابک الذی انزلت وبنبیک الذی ارسلت)۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے جس شخص نے ان کلمات کو سونے سے پہلے کہا اور پھر اسی رات میں مر گیا تو وہ دین اسلام پر مرا۔ ایک اور روایت میں یوں ہے کہ حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا ۔ اے فلاں شخص جب تم اپنے بستر پر آؤ تو پہلے تم نماز کے وضو جیسا وضو پورا کرو اور پھر اپنی داہنی کروٹ پر لیٹ کر (اللہم اسلمت نفسی سے ارسلت تک (یعنی مذکورہ بالا دعا) پڑھو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر اس رات میں تمہاری موت واقع ہو گئی تو تم دین اسلام پر مرو گے اور اگر تم نے صبح کر لی تو بھلائیوں کو بہت (یعنی بہت زیادہ بھلائیوں کو یا یہ کہ دارین کی بھلائیوں ) کو پاؤ گے۔ (بخاری ومسلم)

یہ حدیث شیئر کریں