مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ صبح وشام اور سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 946

صبح کے وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا

راوی:

وعن عبد الرحمن بن أبزى قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول إذا أصبح : " أصبحنا على فطرة الإسلام وكلمة الإخلاص وعلى دين نبينا محمد صلى الله عليه و سلم وعلى ملة أبينا إبراهيم حنيفا وما كان من المشركين " . رواه أحمد والدارمي

حضرت عبدالرحمن ابن ابزی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کے وقت یہ فرماتے دعا (اصبحنا علی فطرۃ الاسلام وکلمۃ الاخلاص وعلی دین نبینا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وعلی ملۃ ابینا ابراہیم حنیفا وماکان من المشرکین) صبح کی ہم نے دین اسلام پر اور کلمہ تو حید پر کہ وہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے اور اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین پر اور اپنے باپ ابراہیم کے دین پر جو باطل سے بیزار ہو کر دین حق کی طرف متوجہ تھے اور ابراہیم شرک کرنے والوں سے نہیں تھے۔ (احمد ، دارمی)

تشریح
اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین پر ان الفاظ سے ظاہری طور یہی معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس طرح دوسروں کی طرف مبعوث فرمائے گئے اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بھی اپنی ذات کی طرف مبعوث تھے یا پھر ان الفاظ کے بارہ میں یہ کہا جائے گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت کو سکھانے کے لئے فرمایا کہ دعا میں اس طرح کہا جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں