مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 952

سفر کے وقت کی دعا

راوی:

وعن ابن عمر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم كان إذا استوى على بعيره خارجا إلى السفر كبر ثلاثا ثم قال : ( سبحان الذي سخر لنا هذا وما كنا له مقرنين وإنا إلى ربنا لمنقلبون )
اللهم إنا نسألك في سفرنا هذا البر والتقوى ومن العمل ما ترضى اللهم هون علينا سفرنا هذا واطو لنا بعده اللهم أنت الصاحب في السفر والخليفة في الأهل والمال اللهم إني أعوذ بك من وعثاء السفر وكآبة المنظر وسوء المنقلب في المال والأهل " . وإذا رجع قالهن وزاد فيهن : " آيبون تائبون عابدون لربنا حامدون " . رواه مسلم

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر کے لئے نکلتے اور اونٹ پر سوار ہو جاتے تو پہلے تین بار اللہ اکبر اور پھر یہ پڑھتے دعا (سبحان الذی سخرلنا ہذا وما کنا لہ مقرنین وانا الی ربنا لمنقلبون اللہم انا نسألک فی سفرنا ہذا البر والتقوی ومن العمل ماترضی اللہم ہون علینا سفرنا ہذا اطولنا بعدہ اللہم انت الصاحب فی السفر والخلیفۃ فی الاہل والمال اللہم انی اعوذبک من وعثاء السفر وکابۃ المنظر وسورء المنقلب فی المال والاہل) ۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اس سواری کو ہمارا تابعدار بنایا جب کہ ہم اس کی طاقت نہیں رکھتے تھے اور بلاشبہ ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں اے اللہ! ہم مانگتے ہیں تجھے اپنے اس سفر میں نیکی اور تقویٰ ایسا عمل ہے جس سے تو راضی ہوتا ہے یعنی اسے قبول کرتا ہے اے پروردگار ! آسان کر دے ہمارے لئے ہمارے اس سفر کو اور لپیٹ دے ہمارے لئے اس کی درازی کو یعنی سفر کی طوالت کو جلد ختم کر دے) اے اللہ! سفر میں تو ہی ہمارا نگہبان ہے اور ہمارے گھر والوں کا تو ہی خبر گیراں ہے اے اللہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں سفر کی مشقت سے اور بری حالت دیکھنے سے یعنی اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ اپنے اہل و عیال اور اپنے اسباب و مال میں نقصان دیکھ کر غمگین ہوں اور اس سے بری حالت ہو، اور واپسی کی برائی سے اپنے گھر والوں اور اپنے مال میں یعنی اس سے بھی پناہ مانگتا ہوں کہ سفر سے واپس آنے کے بعد اپنے گھر والوں میں اور اپنے مال میں کوئی نقصان دیکھوں اور اس کی وجہ سے میں رنج اٹھاؤں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر سے واپس ہوتے تو یہی دعا پڑھتے اور اس میں ان الفاظ کا اضافہ کرتے ۔ دعا (اٰئبون تائبون عابدون لربنا حامدون)۔ ہم سفر سے پھرنے والے ہیں سلامتی کے ساتھ اپنے وطن کو توبہ کرنے والے ہیں اپنے رب کی عبادت کرنے والے ہیں اور تعریف کرنے والے ہیں۔ (مسلم)

یہ حدیث شیئر کریں