مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 955

رات میں ضرر ونقصان سے بچانے والی دعا

راوی:

وعن أبي هريرة قال : جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال : يا رسول الله ما لقيت من عقرب لدغتني البارحة قال : " أما لو قلت حين أمسيت : أعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق لم تضرك " . رواه مسلم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ایک شخص رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ! میں ایک بچھو کی وجہ سے اذیت میں مبتلا ہو گیا ہوں۔ جس نے گزشتہ رات میں مجھے ڈس لیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جان لو اگر تم شام کے وقت یہ کلمات کہہ لیتے تو بچھو تمہیں ضرر نہ پہنچاتا اور وہ کلمات یہ ہیں دعا (اعوذ بکلمات اللہ التامات من شر ماخلق)۔ (مسلم)

تشریح
ترمذی کی ایک روایت میں ہے کہ جو شخص ان مذکورہ بالا کلمات کو شام کے وقت تین مرتبہ پڑھ لے تو اسے اس رات میں کسی بھی زہریلے جانور کا زہر ضرر نہیں پہنچائے گا۔ نیز ایک روایت میں ان کلمات کو صبح کے وقت بھی پڑھنا منقول ہے یعنی اگر ان کلمات کو صبح کے وقت پڑھا جائے تو اس دن زہریلے جانوروں سے حفاظت حاصل رہتی ہے۔
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو صحابی ہیں سے منقول ہے کہ جو شخص ان کلمات کو پڑھتا ہے اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے متعین کئے جاتے ہیں جو اس شخص کے لئے بخشش کی دعا کرتے ہیں نیز وہ شخص اگر اسی حالت میں مر جاتا ہے تو شہید مرتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں