مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 960

ہلال دیکھنے کے وقت کی دعا

راوی:

عن طلحة بن عبيد الله أن النبي صلى الله عليه و سلم كان إذا رأى الهلال قال : " اللهم أهله علينا بالأمن والإيمان والسلامة والإسلام ربي وربك الله " . رواه الترمذي . وقال : هذا حديث حسن غريب

حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہلال دیکھتے تو یہ دعا پڑھتے۔ دعا (اللہم اھلہ علینا بالامن والایمان والسلامۃ والاسلام ربی وربک اللہ) اے اللہ طلوع فرما اور دکھا ہم کو یہ چاند امن و ایمان اور سلامتی و اسلام کے ساتھ (اے چاند) میرا پروردگار اور تیرا پروردگار اللہ ہے ۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح
ہلال کہتے ہیں قمری مہینے کی پہلی ، دوسری اور تیسری رات کے چاند کو، اس کے بعد کی راتوں کا چاند قمر کہلاتا ہے لہٰذا حدیث بالا سے معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ہلال دیکھتے تو یہ دعا پڑھتے ۔
اس دعا کا حاصل یہ ہے کہ اے اللہ اس مہینے میں ہم امن و ایمان کے ساتھ ہر آفت و مصیبت سے محفوظ و سلامت اور اسلام کے احکام پر ثابت قدم اور مستقیم رہیں اس کے بعد چاند کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے کہ میرا اور تیرا دونوں کا رب اللہ ہی ہے۔ جس طرح میں اس کی ایک مخلوق ہوں اسی طرح تو بھی اس کی ایک مخلوق ہے اس سے گویا ان لوگوں کے اعتقادات کی تردید مقصود ہوتی تھی جو چاند اور سورج کو پوجتے ہیں اور انہیں اپنا معبود اور رب مانتے ہیں ۔ نعوذ باللہ۔

یہ حدیث شیئر کریں