مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ کفاروں کا بیان۔ ۔ حدیث 1044

زعماء ایران کے نام حضرت خالد بن ولید کا مکتوب

راوی:

عن أبي وائل قال : كتب خالد بن الوليد إلى أهل فارس : بسم الله الرحمن الرحيم من خالد بن الوليد إلى رستم ومهران في ملأ فارس . سلام على من اتبع الهدى . أما بعد فإنا ندعوكم إلى الإسلام فإن أبيتم فأعطوا الجزية عن يد وأنتم صاغرون فإن أبيتم فإن معي قوما يحبون القتل في سبيل الله كما يحب فارس الخمر والسلام على من اتبع الهدى . رواه في شرح السنة 0

حضرت ابووائل کہتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید نے فارس یعنی ایران کے لوگوں (یعنی ان کے زعماء اور سرداروں ) کو یہ مکتوب بھیجا : آیت (بسم اللہ الرحمن الرحیم) خالد ابن ولید کی طرف سے رستم ومہران کے نام جو زعماء ایران میں سے ہیں اس شخص پر سلامتی ہو جو حق و ہدایت کی پیروی کرے ۔ بعد ازاں ! واضح ہو کہ ہم تمہیں اسلام (قبول کرنے ) کی دعوت دیتے ہیں ، اگر تم اسلام قبول نہیں کرتے ہو تو ذلت وخواری کے ساتھ اپنے ہاتھ سے جزیہ ادا کرو اور اگر تم اس (جزیہ ادا کرنے ) سے (بھی ) انکار کرو گے تو تمہیں آگاہ ہو جانا چاہئے کہ ہلاکت و پشیمانی تمہارا مقدر بن چکی ہے کیونکہ ) بلاشک وشبہ میرے ساتھ ایسے لوگوں کی جماعت ہے جو خون بہانے کو (یا اللہ کی راہ میں اپنی جان قربان کر دینے کو ) اسی طرح پسند کرتے ہیں جس طرح ایران کے لوگ شراب کو پسند کرتے ہیں (یعنی جس طرح تم ایران والوں کو شراب کے نشہ میں کیف وسرور حاصل ہوتا ہے اسی طرح میری جماعت کے لوگوں کو قتل وقتال میں سرمستی وسرشاری حاصل ہوتی ہے یا ان کو جان لینے اور جان دینے میں وہی خوشی اور وہی لذت حاصل ہوتی ہے جو تم شراب میں محسوس کرتے ہو ) اور سلامتی ہو اس پر جو حق وہدایت کی پیروی کرے ۔" (شرح السنۃ )

یہ حدیث شیئر کریں