مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ نکاح کے ولی اور عورت سے نکاح کی اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 351

غلام کا نکاح اس کے آقا کی اجازت کے بغیر صحیح نہیں ہوتا

راوی:

وعن جابر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " أيما عبد تزوج بغير إذن سيده فهو عاهر " . رواه الترمذي وأبو داود والدرامي

اور حضرت جابر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو غلام اپنے مالک کی اجازت کے بغیر نکاح کرے وہ زانی ہے ( ترمذی، ابوداؤد ، دارمی)

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ مملوک کا نکاح مالک کی اجازت کے بغیر صحیح نہیں ہوتا لہذا اگر کوئی مملوک اپنے مالک کی اجازت کے بغیر نکاح کرے گا اور اس نکاح کے بعد منکوحہ سے مجامعت کرے گا تو یہ فعل حرام ہو گا اور وہ زنا کار کہلائے گا چنانچہ حضرت امام شافعی اور حضرت امام احمد کا یہی مسلک ہے کہ غلام کا نکاح اس کے آقا کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ہوتا اور نکاح کے بعد اگر آقا اجازت دے دے تب بھی وہ عقد صحیح نہیں ہوتا جبکہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ آقا کی اجازت کے بغیر نکاح تو ہو جاتا ہے مگر اس کا نافذ ہونا یعنی صحیح ہونا آقا کی اجازت پر موقوف رہتا ہے کہ جب آقا اجازت دے دے گا تو صحیح ہو جائے گا جیسا کہ فضولی کے نکاح کا حکم ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں