مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ شراب کی حقیقت اور شراب پینے والے کے بارے میں وعید کا بیان ۔ حدیث 795

ہر مسکر ومفتر چیز حرام ہے

راوی:

عن أم سلمة قالت : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن كل مسكر ومقتر . رواه أبو داود

" حضرت ام سلمہ کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر اس چیز (کو کھانے پینے) سے منع فرمایا ہے جو نشہ آور اور مفتر ہو ۔" (ابو داؤد )

تشریح :
نہایہ میں لکھا ہے کہ " مفتر " اس چیز کو کہتے ہیں جس کو پینے سے قلب و دماغ میں گرمی سرایت کر جائے اور ان اعضاء ریئسہ میں فتور یعنی ضعف واضمحلال پیدا ہو جائے چنانچہ " افتراء الرجل " کسی شخص کے بارے میں اس وقت کہا جاتا ہے جب کہ اس کی پلکیں کمزور ہو جاتی ہیں اور گوشہ چشم مضمحل ہو جاتا ہے جیسے جو شخص بہت بوڑھا ہو جاتا ہے اس کی پلکیں کمزور ہو جاتی ہیں یا ٹوٹ ٹوٹ کر گرتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے آنکھیں چندھیائی سی رہتی ہیں ۔
اس ارشاد گرامی سے بیخ (خراسانی اجوائن یا بھنگ ) اور دوسری مغیرات اور مفتر چیزوں کی حرمت پر استدلال کی جاتا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں