مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ امارت وقضا کا بیان ۔ حدیث 805

غیر شرعی حکم کی اطاعت واجب نہیں

راوی:

وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " السمع والطاعة على المرء المسلم فيما أحب وأكره ما لم يؤمر بمعصية فإذا أمر بمعصية فلا سمع ولا طاعة "
(2/334)

3665 – [ 5 ] ( متفق عليه )
وعن علي رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا طاعة في معصية إنما الطاعة في المعروف "

اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اپنے امیر و حاکم کی بات کو سننا اور (اس کے احکام کی ) فرمانبرداری کرنا ہر حالت میں مرد مسلم پر واجب ہے خواہ (اس کا کوئی حکم اس کو پسند ہونا پسند ہو ۔ تاوقتیکہ کسی گناہ کی بات کا حکم نہ کیا جائے ۔ لہٰذا جب حاکم کوئی ایسا حکم دے جس (پر عمل کرنے میں گناہ ہو تو اس کی اطاعت کرنا واجب نہیں ۔" (بخاری ومسلم )

تشریح :
امیر و حاکم کی بات کو سننا اور اس کے احکام و فرامین کی اطاعت کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے خواہ اس کا حکم و فرمان طبیعت و پسند کے موافق ہو یا غیر موافق ہو لیکن شرط یہ ہے کہ اس کا کوئی حکم شریعت کی حدود سے متجاوز نہ ہو لہٰذا اگر امیر و حاکم کوئی ایسا حکم و فرمان جاری کرے جس پر عمل کرنے سے گناہ لازم آتا ہو ، اس کی اطاعت و فرمانبرداری واجب نہیں ہوگی لیکن اس صورت میں بھی امیر و حاکم کے خلاف بغاوت کرنا یا اس سے جنگ و جدال کرنا جائز نہیں ہوگا ۔

اور حضرت علی کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " کسی بھی ایسے حکم کی اطاعت و فرمانبرداری جائز نہیں ہے جس کا تعلق گناہ سے ہو (خواہ وہ حکم امیر و حاکم کی طرف سے ہو یا ماں باپ اور استاد پیر وغیرہ کی جانب سے ہو ) اطاعت و فرمانبرداری تو صرف اچھے حکم میں واجب ہے ۔" (بخاری ومسلم)

یہ حدیث شیئر کریں