مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ امارت وقضا کا بیان ۔ حدیث 810

بہترین اور بدترین حاکم

راوی:

وعن عوف بن مالك الأشجعي عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " خيار أئمتكم الذين يحبونهم ويحبونكم وتصلون عليهم ويصلون عليكم وشرار أئمتكم الذي تبغضونهم ويبغضونكم وتلعنوهم ويلعنوكم " قال : قلنا : يا رسول الله أفلا ننابذهم عند ذلك ؟ قال : " لا ما أقاموا فيكم الصلاة لا ما أقاموا فيكم الصلاة ألا من ولي عليه وال فرآه يأتي شيئا من معصية الله فليكره ما يأتي من معصية الله ولا ينزعن يدا من طاعة " . رواه مسلم

اور حضرت عوف ابن مالک اشجعی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " تمہارے " تمہارے حاکموں میں سے بہترین حاکم وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں اور تم ان کے لئے اور وہ تمہارے لئے دعا کریں اور اس کی وجہ سے آپس میں ربط وتعلق اور محبت پیدا ہو ) اور تمہارے حاکموں میں سے بدترین حاکم وہ ہیں جن سے تم بغض وعداوت رکھو اور وہ تم سے بغض وعداوت رکھیں اور تم ان پر اور وہ تم پر لعنت بھیجیں ۔" حضرت عوف کہتے ہیں کہ ہم (صحابہ ) نے عرض کیا کہ " یا رسول اللہ ! کیا اس صورت میں ہم ان سے کئے ہوئے عہد وفاداری توڑ نہ ڈالیں (یعنی کیا ان بدترین حاکموں کو معزول نہ کریں اور ان کے خلاف علم بغاوت بلند نہ کر دیں ؟ ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " نہیں ! جب تک وہ تمہارے درمیان نماز قائم کریں ! خبردار ! جس شخص کو تم پر حاکم مقرر کیا جائے اور تم اس کا کوئی ایسا فعل دیکھو ۔ جو اللہ کی نافرمانی (گنا ہ) پر مبنی ہو تو اس کے اس گناہ کے فعل کو برا سمجھنا چاہئے ۔ لیکن اس کی اطاعت و فرمانبرداری سے دست بردار نہ ہونا چاہئے ۔" (مسلم )

تشریح :
جب تک وہ تمہارے درمیان نماز قائم کریں " اس سے یہ مفہوم ہوتا ہے کہ اسلامی مملکت کے سربراہ کا نماز کو ترک کر دینا مسلمانوں کے کئے ہوئے عہد وفاداری کو توڑ ڈالنے کا موجب اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری سے دست بردار ہو جانے کا سبب ہے کہ جس طرح اگر سربراہ مملکت صریح کفر کا مرتکب ہو جائے تو مسلمان اپنا عہد وفاداری توڑ کر اس کو معزول کر سکتے ہیں اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری سے دستبردار ہو سکتے ہیں ، اسی طرح اگر وہ نماز چھوڑ دیں تو مسلمانوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس کے تئیں اپنا عہد وفاداری توڑ دیں اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری سے انکار کر دیں ! کیونکہ نماز دین کا ستون ہے اور کفر و ایمان کے درمیان فرق وامتیاز کرنے والی ہے ۔ اس کے برخلاف دوسرے گناہ چونکہ ترک نماز کی طرح نہیں ہیں اس لئے ان کا ارتکاب عہدوفاداری کو توڑنے اور اطاعت و فرمانبرداری سے دست بردار ہونے کا موجب نہیں ہو سکتا ۔ اس ارشاد گرامی میں ترک نماز پر سخت ترین زجر وتنبیہ اور عظیم تہدید ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں