مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ منصب قضا کی انجام دہی اور اس سے ڈرنے کا بیان ۔ حدیث 858

منصب قضاء کی انجام دہی اور اس سے ڈر نے کا بیان

راوی:

جیسا کے کتاب الامارۃ وقضاء کے ابتدائیہ میں بتایا گیا تھا کہ اسلامی نظام حکومت کا اصل محور وامیر یعنی سربراہ مملکت اور قاضی ہوتے ہیں ، چنانچہ گذشتہ دونوں ابواب میں امام وامیر کے متعلقات کو بیان کیا گیا اب اس باب میں منصف قضاء کا بیان ہوگا اور اس سلسلہ میں بطور خاص دونوں کا ذکر کیا گیا جائے گا ایک تو یہ قاضی اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی صرف اسلامی قانون کے مآخذ یعنی کتاب سنت اور اجتہاد کو رہنما بنائے اور اس کا کوئی فیصلہ وحکم ان چیزوں کے خلاف نہیں ہونا چاہئے دوسری بات یہ ہے کہ منصب قضاء اپنی اہمیت وعظمت اور اپنی بھر ذمہ داریوں کے اعتبار سے اتنا اونچا ہے ۔ کہ صرف یہ کہ ہر شخص کو اس تک پہنچنے کی کوشش نہ کرنی چاہئے ، بلکہ جہاں تک ہو سکے اس منصب کو قبول کرنے سے ڈرنا اور اجتناب کرنا چاہئے ۔

یہ حدیث شیئر کریں