مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ حکام کو تنخواہ اور ہدایا تحائف دینے کا بیان ۔ حدیث 871

بار گاہ رسالت سے مال کی تقسیم

راوی:

عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما أعطيكم ولا أمنعكم أنا قاسم أضع حيث أمرت " . رواه البخاري

حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " میں نہ تو تمہیں عطا کرتا ہوں اور نہ تمہیں محروم رکھتا ہوں ، میں تو صرف بانٹنے والا ہوں کہ جس جگہ مجھے رکھنے کا حکم دیا گیا ہے میں وہاں رکھ دیتا ہوں ۔" (بخاری)

تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کے درمیان مال تقسیم کرتے ہوئے مذکورہ بالا جملے ارشاد فرمائے تا کہ وہ تقسیم و کمی بیشی کی وجہ سے اپنے دل میں کوئی خیال نہ لائیں ، چنانچہ " (ما اعطیکم) الخ " کا مطلب یہ ہے کہ نہ عطا کرنا میرے بس میں ہے اور نہ تمہیں محروم رکھنا میرے اختیار میں ہے کہ اگر میں کسی کو کچھ دیتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں نے اپنی خواہش اور اپنی مرضی سے اس کو دیا ہے یا اگر کسی کو نہیں دیتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میرا دل اس کی طرف متوجہ نہیں ہوا ۔ اس لئے میں نے اس کو نہیں دیا ، بلکہ میں صرف بانٹنے والا ہوں اس لئے جو کچھ بھی دیتا ہوں یا نہیں دیتا ہوں یہ سب اللہ تعالیٰ کے حکم کی بنا پر ہے ، جہاں اور جس کو دینے کا مجھے حکم دیا گیا ہے وہاں اور اس کو دیتا ہوں اور جہاں اور جس کو نہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے میں وہاں اور اس کو نہیں دیتا ۔

یہ حدیث شیئر کریں