مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ حکام کو تنخواہ اور ہدایا تحائف دینے کا بیان ۔ حدیث 878

بلا تنخواہ حاکم کے مصارف کا بیت المال کفیل ہوگا

راوی:

وعن المستورد بن شداد قال : سمعت النبي صلى الله عليه و سلم يقول : " من كان لنا عاملا فليكتسب زوجة فإن لم يكن له خادم فليكتسب خادما فإن لم يكن له مسكن فليكتسب مسكنا " . وفي رواية : " من اتخذ غير ذلك فهو غال " . رواه أبو داود

اور حضرت مستورد ابن شداد کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ " جس شخص کو ہم نے عامل (کسی جگہ کا حاکم وکار پرداز ) بنایا (اگر اس کے بیوی نہ ہو تو ) اس کو چاہے کہ وہ ایک بیوی بیاہ لے اگر اس کے پاس کوئی خادم (غلام ولونڈی ) نہ تو اس کو چاہئے کہ وہ ایک خادم خرید لے اور اگر اس کا کوئی گھر نہ ہو تو اس کو چاہئے کہ ایک گھر بنا لے یا خرید لے ۔" اور ایک روایت میں یہ ہے کہ ' اگر وہ اس کے علاوہ کچھ لے گا تو وہ خیانت کرنے والا ہوگا ۔" (ابو داؤد )۔

تشریح :
حدیث کا حاصل یہ ہے کہ عامل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے زیر تصرف بیت المال سے اپنی بیوی کے مہر ، اس کے نان نفقے اور اس کے لباس کے بقدر حاجت (بلا اسراف) روپیہ ومال لے سکتا ہے اسی طرح وہ اپنی رہائشی ضروریات کے مطابق ایک مکان اور خدمت کے لئے خادم (کی قیمت واجرت کے بقدر بھی اس بیت المال سے لے سکتا ہے البتہ اگر وہ ان ضرورت وحاجت سے زیادہ لے گا تو وہ اس کے حق میں حرام ہوگا ۔
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ اس عامل کے لئے کوئی تنخواہ واجرت مقرر نہ کی گئی ہو اور بیت المال اس کی (تنخواہ واجرت کا اور اس کے مذکورہ مصارف ) کا کفیل ہو سکتا ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں