مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 919

مجاہدین کی عورتوں کے احترام کا حکم

راوی:

وعن بريدة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " حرمة نساء المجاهدين على القاعدين كحرمة أمهاتهم وما من رجل من القاعدين يخلف رجلا من المجاهدين في أهله فيخونه فيهم إلا وقف له يوم القيامة فيأخذ من عمله ما شاء فما ظنكم ؟ " . رواه مسلم

اور حضرت بریدہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " مجاہدین کی عورتوں کی عزت و حرمت (گھروں میں ) بیٹھنے والوں (یعنی جہاد کے لئے نہ جانے والوں ) پر اسی طرح لازم ہے جس طرح کہ ان کی ماؤں کی عزت و حرمت ان پر لازم ہے (یعنی جو لوگ کسی وجہ سے جہاد پر نہیں جا سکتے ہیں اور اپنے اپنے گھروں میں رہ گئے ہیں ان کو چاہئے کہ جو لوگ جہاد میں گئے ہوں ان مسلمانوں کی عورتوں کی عزت وآبرو میں خیانت نہ کریں اور ان کی طرف نظر بد نہ دیکھیں بلکہ ان کو اپنے حق میں ایسا حرام جانیں گویا وہ ان کی مائیں ہیں ) لہٰذا اس کے اہل وعیال (یعنی اس کی بیوی اور لونڈیوں یا دوسرے قرابتوں ) کے لئے نائب وخلیفہ بنا یعنی ان کا نگران بنا اور پھر اس نے اس (مجاہد ) کے اہل وعیال (کی عزت وآبرو ) میں خیانت کی تو اس کو قیامت کے دن اس مجاہد کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور مجاہد اس کے (نیک ) اعمال میں سے جس قدر چاہے گا لے لے گا " ایسی حالت میں تمہارا کیا خیال ہے ؟ " (مسلم )

تشریح :
ایسی حالت میں تمہارا کیا خیال ہے ؟ کا مطلب یہ ہے کہ کیا تم یہ خیال کر سکتے ہو کہ ایسی حالت میں وہ مجاہد قیامت کے دن اس شخص کی نیکیوں کو لے لینے میں کم راغب ہوگا ؟ نہیں ، بلکہ وہ اس کے پاس کچھ بھی نہیں چھوڑے گا اور اس کی تمام ہی نیکیاں لے لے گا یا اس شخص نے اس مجاہد کے حق میں خیانت کی ہے اس کو دیکھتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے ؟ کیا وہ خیانت کرنے والے کے نیکیوں کی صورت میں مجاہد کو جو عوض وبدلہ دے گا اس میں تمہیں کوئی شک ہے ؟ اگر تمہیں کوئی شک نہیں ہے اور تم یہ یقین رکھتے ہو کہ میں نے جو کچھ کہا ہے وہ قطعی سچ ہے تو پھر تم پر لازم ہے کہ تم مجاہدین کی عورتوں کی عزت وآبرو میں خیانت کرنے سے احتراز نہ کرو مبادا اس کی وجہ سے تمہیں آخرت میں اپنی ساری نیکیوں سے ہاتھ دھونا پڑ جائے ۔ یا یہ کہ اللہ تعالیٰ نے مجاہد کو جو یہ مرتبہ عظیم عطا فرمایا ہے اور اس کو اس فضیلت کے ساتھ جو مخصوص کیا ہے تو تمہارا کیا خیال ہے کہ اس مجاہد کو بس یہی مرتبہ ملے گا ؟ نہیں بلکہ اس مرتبہ اور اس مخصوص فضیلت کے ساتھ جو مخصوص کیا ہے تو تمہارا کیا خیال ہے کہ اس مجاہد کو بس یہی مرتبہ ملے گا؟ نہیں بلکہ اس مرتبہ اور اس مخصوص فضیلت کے علاوہ بھی اس کو اور بہت عظمتیں اور بزرگیاں ملیں گی اور اس سے بھی بڑے بڑے درجات اس کو نصیب ہوں گے ۔

یہ حدیث شیئر کریں