مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 109

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چپاتی دیکھی بھی نہیں

راوی:

وعن أنس قال : ما أعلم النبي صلى الله عليه وسلم رأى رغيفا مرققا حتى لحق بالله ولا رأى شاة سميطا بعينه قط . رواه البخاري

اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی پتلی روٹی یعنی چپاتی دیکھی ہو ، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ سے ملاقات کی (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی پوری زندگی میں کبھی چپاتی کی صورت بھی نہیں دیکھی چہ جائیکہ کبھی چپاتی کھائی ہو) اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دم پخت بکری بھی کبھی اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھی ۔" (بخاری )

تشریح
سمیط" اس بکری یا بکری کے بچے کو کہتے ہیں جس کو بال صاف کرنے کے بعد چمڑے سمیت پانی کی بھاپ کے ذریعہ بھونا یا پکایا گیا ہو ۔ یہ اس زمانہ میں اہل چین کا خاص کھانا تھا جو اپنے دور میں انتہائی متمول و متمدن اور عیش پرست تھے ، اسی لئے خاص طور پر اس کا ذکر یہاں کیا گیا ہے لفظ بعینہ محض تاکید کے طور پر استعمال ہوا ہے ۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے کتب بیدہ ( اس نے اپنے ہاتھ سے لکھا ) یا مشی برجلہ (وہ اپنے پیروں کے ذریعہ چلا )

یہ حدیث شیئر کریں