مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لوگوں میں تغیر وتبدل کا بیان ۔ حدیث 1268

رونے اور ڈرنے کا بیان

راوی:

" بکاء" کے معنی ہیں رونا اور آنسو بہانا۔ اگر یہ لفظ مد کے بغیر یعنی " بکا " ہو تو اس کا اطلاق کسی غم وحزن کی وجہ سے صرف آنسو بہنے پر ہوتا ہے ، اور اگر یہ لفظ مد کے ساتھ ، یعنی بکا ء ہو تو اس کا اطلاق آواز کے ساتھ رونے اور آنسو بہانے پر ہوتا ہے اور زیادہ مشہور مد کے ساتھ ہی ہے نیز ظاہر یہ ہے کہ عنوان بالا میں اس لفظ کا عام مفہوم مراد ہے یعنی رونا، خواہ خاموش آنسو بہانے کی صورت میں ہو یا بلند آواز کے ساتھ رونے کی صورت میں۔ اس سے تباکی کا لفظ نکلا ہے جس کے معنی ہیں رونے کی صورت بنانا، بہ تکلف رونا اور ان چیزوں کو کہ جن سے رونا آئے۔ مبادا اور بیان کر کے زبردستی رونا، ابکاء بھی اسی لفظ سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں کسی کو رلانا۔
" خوف " کے معنی ہیں ڈرنا، دہشت کھانا اسی لفظ سے اخافت اور تخویف ہے، جس کے معنی ہیں ڈرانا، واضح رہے کہ " خوف" ایک خاص کیفیت وحالت کا نام ہے جو پیش آتی ہے۔
حاصل یہ کہ رونے اور ڈرنے سے مراد آخرت کے عذاب اور اللہ تعالیٰ کے عقاب وعتاب سے ڈرنا اور ان چیزوں کے خوف سے رونا گڑ گڑانا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں