مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 203

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پیا

راوی:

وعن ابن عباس قال : أتيت النبي صلى الله عليه وسلم بدلو من ماء زمزم فشرب وهو قائم

اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں زمزم کے پانی کا ایک ڈول لے کر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اس حالت میں پیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تھے ۔" (بخاری ومسلم ) ۔

تشریح
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زم زم کے پانی کو کھڑے ہو کر پینا یا تو تبرک کی بنا پر تھا ، یا اس کی وجہ یہ تھی کہ لوگوں کے ازدہام کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے وہاں بیٹھنا ممکن نہیں تھا، اور یا جہاں (زم زم کے کنویں کے پاس ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے تھے وہاں آس پاس پانی گرنے کی وجہ سے کیچڑ ہو گیا تھا، اور اس کیچڑ میں کس طرح بیٹھ سکتے تھے، اور یا یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہو کر پانی پینے کا مقصد محض بیان جواز تھا ۔

یہ حدیث شیئر کریں