مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 241

وہ کپڑے جن میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر آخرت اختیار فرمایا

راوی:

وعن أبي بردة قال : أخرجت إلينا عائشة كساء ملبدا وإزارا غليظا فقالت : قبض روح رسول الله صلى الله عليه وسلم في هذين

اور حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن ) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ہمیں دکھانے کے لئے ایک پیوند لگی چادر اور ایک موٹا تہبند نکالا اور فرمایا کہ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک قبض کی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ ۔ ۔ ان ہی دو کپڑوں میں تھے ۔" (بخاری ومسلم )

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حق میں یہ دعا کی تھی کہ دعا (اللہم احیینی مسکینا وامتنی مسکینا) یعنی یا اللہ مجھے مسکین (غریب ) رکھ کر جلا اور مسکین رکھ کر موت دے ۔ تو یہ اس کا اثر تھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا سے تشریف لے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک پر یہ دو انتہائی معمولی کپڑے تھے ۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دنیا اور دنیا کے زرق برق سے بے رغبتی و بے اعتنائی ایک پاکیزہ زندگی کا بہترین سرمایہ ہوتا ہے، لہٰذا امت کو لازم ہے کہ ہر خصلت و عادت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کو اختیار کیا جائے ۔

یہ حدیث شیئر کریں