مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ خواب کا بیان ۔ حدیث 541

اچھے خواب کی فضیلت

راوی:

وعن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الرؤيا الصالحة جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة . ( متفق عليه )

اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ( بخاری ومسلم )

تشریح
ظاہر یہ ہے کہ یہاں رویاء صالحہ سے مراد صادقہ ہے یعنی وہ اچھا خواب جو سچا بھی ہو اس موقع پر ایک اشکال واقع ہوتا ہے اور وہ یہ کہ کسی چیز کا کوئی جزو حصہ اس چیز سے جدا نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ ہوتا ہے اس اعتبار سے کہا جائے گا کہ جب نبوت باقی نہیں رہی ہے تو نبوت کا جزو حصہ یعنی رویاء صالحہ کیوں کر باقی رہے گا ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اس ارشاد گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کے معنی یہ ہیں کہ رویاء صالحہ علم نبوت کے اجزاء اور حصوں میں سے ایک جز و حصہ ہے اور ظاہر ہے کہ علم نبوت باقی ہے اگرچہ نبوت باقی نہیں ہے گویا حدیث میں مذکورہ الفاظ کے ذریعہ رویاء صالحہ کی فضیلت و منقبت بیان فرمائی گئی ہے کہ اچھا خواب حقیقت میں نبوت کا پر تو ہے اگرچہ اس کو دیکھنے والا غیر نبی ہو جیسا کہ ایک ایک حدیث میں فرمایا گیا ہے نیک راہ دردش حلم گرانباری اور میانہ روی نبوت میں سے ہے چھیالیس کے عدد کی تخصیص کے بارے میں اگرچہ علماء نے مختلف باتیں لکھی ہیں لیکن زیادہ صیح بات یہ ہے کہ نہ صرف اس کا بلکہ دوسری متعدد چیزوں جیسے نماز کی رکعات اور تسبیحات وغیرہ کے بارے میں اعداد مشروع و مذکور ہیں ان کی علت و حقیقت کا علم شارع السلام علیہ کو ہی ہے ایک اور رایت میں چھیالیس کے بجائے چھبیس ایک روایت میں چھہتر اور ایک روایت میں چوبیس کا عدد مذکور ہے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کسی بھی روایت میں کسی خاص عدد سے تحدید مراد نہیں ہے محض تکثیر مراد ہے

یہ حدیث شیئر کریں