مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ خواب کا بیان ۔ حدیث 545

اچھا خواب اور برا خواب

راوی:

وعن أبي قتادة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان فإذا رأى أحدكم ما يحب فلا يحدث به إلا من يحب وإذا رأى ما يكره فليتعوذ بالله من شرها ومن شر الشيطان وليتفل ثلاثا ولا يحدث بها أحدا فإنها لن تضره .

اور حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جس سے وہ خوش ہو تو چاہئے کہ خواب کو صرف اس شخص کے سامنے بیان کرے جس کو وہ دوست و ہمدرد سمجھتا ہے (جیسے علماء و صلحاء اور اقرباء نیز وہ اس خواب پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور اس کی حمد و تعریف کرے جیسا کہ بخاری ومسلم کی ایک اور روایت میں منقول ہے ) اور جب ایسا خواب دیکھے جس کو وہ پسند نہیں کرتا تو چاہئے کہ اس خواب کی برائی اور شیطان کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے اور شیطان کو دور کرنے کے قصد سے تین مرتبہ تھتکار دے نیز اس خواب کو کسی کے سامنے بیان نہ کرے ( خواہ دوست ہو یا دشمن ) اس لئے وہ خواب اس کو نقصان نہیں پہنچائے گا ۔" (بخاری ، ومسلم )

تشریح
برا خواب شیطان کی طرف سے ہے " کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ اچھے اور برے دونوں طرح کے خواب کو پیدا کرنے والا اللہ تعالیٰ ہی ہوتا ہے اور دیکھنے والا اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے دیکھتا ہے، لیکن برا خواب شیطانی اثرات کا عطاس ہوتا ہے اور چونکہ اس خواب سے انسان کو پریشانی ہوتی ہے اس لئے اس پر شیطان کو بہت خوشی ہوتی ہے، حاصل یہ کہ اچھا خواب تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندہ کو بشارت ہوتی ہے تاکہ وہ بندہ خوش ہو اور اس کا وہ خواب اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کے حسن سلوک اور امید آوری کا باعث اور شکر الٰہی کے اضافہ کا موجب بنے جب کہ غمگین اور پریشان کرنے والا جھوٹا خواب شیطانی اثرات کے تحت ہوتا ہے جس سے شیطان کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ مسلمان کو غمگین و پریشان کر کے ایسی واہ پر ڈال دے جس سے وہ بدگمانی اور نا امیدی اور تقرب الہٰی و تلاش حق کی راہ میں سست روی کا شکار ہو جائے ۔
وہ خواب اس کو نقصان نہیں پہنچائے گا " کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے صدقہ و خیرات کو مال کی حفاظت و برکت اور دفع بلیات کا سبب بنایا ہے اسی طرح اس نے مذکورہ چیزوں یعنی اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے، تین دفع تھتکارنے اور کسی کے سامنے بیان نہ کرنے کو برے خواب کے مضر اثرات سے سلامتی کا سبب قرار دیا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں