مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان ۔ حدیث 907

بچوں کی صحیح تربیت وتادیب کی اہمیت

راوی:

وعن جابر بن سمرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لأن يؤدب الرجل ولده خير له من أن يتصدق بصاع . رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب وناصح الراوي ليس عند أصحاب الحديث بالقوي

" اور حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا واللہ انسان کا اپنے بیٹے کو ادب کی ایک بات سکھانا ایک صاع غلہ خیرات کرنے سے بہتر ہے ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے اور اس کے راوی ناصح محدثین کے نزدیک قوی یعنی قابل اعتماد نہیں ہے۔

تشریح
" ادب " سے شرعی تربیت و تادیب ہے اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شریعت کی نظر میں بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت کی بہت زیادہ اہمیت ہے لہذا یہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کو صحیح تعلیم و تربیت سے بہرہ مند فرمائیں اور صحیح تعلیم و تربیت وہی ہے جو دینی تعلیم اسلامی اخلاق اور شرعی آداب و قواعد پر مشتمل ہے۔ ترمذی کے قول کا مطلب یہ ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے لیکن واضح رہے کہ فضائل اعمال میں ضعیف حدیث پر بھی عمل کرنا جائز ہے جیسا کہ محدثین کا متفقہ فیصلہ ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں