مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ معاملات میں احتراز اور توقف کرنے کا بیان ۔ حدیث 962

تین دن سے زیادہ خفگی نہ رکھو

راوی:

وعن عائشة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا يحل لمسلم أن يهجر أخاه فوق ثلاث فمن هجر فوق ثلاث مرات كل ذلك لا يرد عليه فقد باء بإثمه . رواه أبو داود

" اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے مناسب نہیں ہے کہ وہ تین دن سے زیادہ کسی مسلمان بھائی سے ملنا جلنا چھوڑ دے جب وہ اس مسلمان سے کہیں ملے جو اس سے خفا ہے اور اسے تین مرتبہ سلام کرے اور وہ ایک مرتبہ بھی جواب نہ دے تو وہ جواب نہ دینے والا اس کے گناہ کا وبال لے کر وہاں سے لوٹے گا۔ (ابوداؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر وہ سلام کرنے والے کے سلام کا جواب نہیں دے گا تو ترک ملاقات کا گناہ اس کے سر پڑ جائے گا یا تو وہ صرف اپنے گناہ میں مبتلا ہو گا یا سلام کرنے والے کا گناہ بھی اس پر ہوگا حاصل یہ ہے کہ سلام کرنے والا تو ترک ملاقات کے گناہ سے نکل آئے گا لیکن سلام کا جواب نہ دینے والے کی گردن پر بدستور رہے گا بلکہ سلام کا جواب نہ دینے کی وجہ سے سلام کرنے والے کا گناہ بھی اس پر ہوگا۔

یہ حدیث شیئر کریں