مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ نرمی و مہربانی حیاء اور حسن خلق کا بیان ۔ حدیث 981

معاملات میں احتراز اور توقف کرنے کا بیان

راوی:

حذر حا اور ذال کے زبر اور راء کے جز کے ساتھ کے معنی ہیں بچنا پرہیز کرنا، چوکنا رہنا، اور حذر کے زبر اور ذال کے زیر کے ساتھ بیدار و مستعد مرد کو کہتے ہیں ۔ تانی کے معنی ہیں کسی کام و معاملہ میں جلدی بازی اختیار کرنے کے بجائے توقف و تاخیر کرنا اور اچھی طرح غور و فکر کر لینا، عنوان بالا کا مطلب یہ ہے کہ انسان کو چاہیے کہ لوگوں کے شر زمانہ کی آفات اور ماحول و معاشرہ کے فتنہ و فساد سے اپنے آپ کو بچائے ان آفات و فتنہ و فساد کا تعلق خواہ دنیاوی نقصانات و مضرات سے ہو یا دینی و اخروی نقصان و تباہی سے اسی طرح چاہیے کہ وہ اپنے کام اور معاملات میں ہمیشہ ہوشیار اور چوکنا رہے، عجلت پسندی اور جلد بازی سے احتراز کرے حلم وقار اختیار کرے اپنے ہر ارادہ و عمل پر اچھی طرح و غور و فکر کیا کرے اور ہر کام کے انجام و مال پر بہتر صورت نظر رکھے۔

یہ حدیث شیئر کریں