مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ صور پھونکے جانے کا بیان ۔ حدیث 101

ناقور ، راجفہ اور رادفہ کے معنی

راوی:

عن ابن عباس قال في قوله تعالى ( فإذا نقر في الناقور )
الصور قال و( الرجفة )
النفخة الأولى و( الرادفة )
الثانية . رواه البخاري في ترجمة باب .

" حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد فاذا نقر فی الناقور کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ " ناقور " سے مراد صور ہے انہوں نے اس آیت (يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ Č تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ Ċ ) 79۔ الزاریات : 6) کی تفسیر بیان کرتے ہوئے ) کہا کہ ( راجفہ سے مراد پہلا صور پھونکا جانا اور رادفہ سے مراد دوسرا پھونکا جانا ہے ( اس روایت کو بخاری نے ترجمۃ الباب میں نقل کیا ہے ۔"

تشریح :
دونوں آیتیں مع ترجمہ اس طرح ہیں ۔
1۔(فَاِذَا نُقِرَ فِي النَّاقُوْرِ Ď فَذٰلِكَ يَوْمَى ِذٍ يَّوْمٌ عَسِيْرٌ Ḍ ) 74۔ المدثر : 8)
" پھر جس وقت صور پھونکا جائے گا سو وہ وقت یعنی وہ دن کافروں پر ایک سخت دن ہوگا ۔ "
2۔ (يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ Č تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ Ċ ) 79۔ الزاریات : 6)
" جس دن ہلا دینے والی چیز ( زمین وپہاڑ اور تمام چیزوں کو ہٹا ڈالے گی جس کے بعد ایک پیچھے آنے والی آئے گی ۔ "
" راجف " اصل میں " رجف " سے نکلا ہے جس کے معنی ہلنے اور لرزنے کے ہیں اور " رادفۃ " کا لفظ ردف سے نکلا ہے جس کے معنی ہیں کسی چیز کا کسی چیز کے پیچھے پیچھے پہنچنا ۔
نفخ صور کے وقت جبرائیل علیہ السلام ومیکائیل علیہ السلام حضرت اسرافیل علیہ السلام کے دائیں بائیں ہونگے

یہ حدیث شیئر کریں