مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ صور پھونکے جانے کا بیان ۔ حدیث 103

دوبارہ زندہ کرنے کا ذکر

راوی:

وعن أبي رزين العقيلي قال قلت يا رسول الله كيف يعيد الله الخلق ؟ ما آية ذلك في خلقه ؟ قال أما مررت بوادي قومك جدبا ثم مررت به يهتز خضرا ؟ قلت نعم . قال فتلك آية الله في خلقه ( كذلك يحيي الله الموتى ) رواهما رزين .

" اور حضرت ابورزین عقیلی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ وند تعالیٰ مخلوقات کو دوبارہ کس طرح زندہ کرکے اٹھائے گا ( جب کہ ان کے جسم وبدن گل سڑ کر خاک ہو چکے ہوں گے ؟) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم کبھی قحط اور خشک سالی کے زمانہ میں اپنی قوم کے جنگل اور کھیتوں کے درمیان سے گزرے ہو ، وہاں سبزہ کا نام ونشان تک نظر نہیں آیا ہوگا ( بلکہ ساری زمین بالکل بنجر اور خشک نظر آئی ہوگی ) پھر جب تم ( بارش کے بعد وہاں سے گزرے ہوگے تو تمہیں ( پورے علاقہ میں ) لہلہاتا ہوا سبزہ نظر آیا ہوگا میں نے عرض کیا کہ ہاں ایسا ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " پس مخلوقات میں قدرت الہٰی کی یہی نشانی ہے اور اللہ تعالیٰ مردوں کو اس طرح زندہ کرے گا ان دونوں روایتوں کو زرین نے نقل کیا ہے ۔ "

یہ حدیث شیئر کریں