مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حشر کا بیان ۔ حدیث 109

میدان حشر میں سب لوگ ننگے ہوں گے

راوی:

وعن عائشة قالت سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول يحشر الناس يوم القيامة حفاة عراة غرلا . قلت يا رسول الله الرجال والنساء جميعا ينظر بعضهم إلى بعض ؟ فقال يا عائشة الأمر أشد من أن ينظر بعضهم إلى بعض . متفق عليه . ( متفق عليه )

" اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے دن ( میدان حشر میں ) لوگوں کو ننگے پاؤں اور ننگے بدن جمع کیا جائے گا " ( حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ) میں نے یہ سن کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا مردو عورت سب کا یہی حال ہوگا اور وہ آپس میں ایک دوسرے کو عریاں دیکھیں گے ؟ یعنی اس طرح تو عورتیں مردوں کو اور مرد عورتوں کو ننگا دیکھیں گے تو پھر سب کو عریاں حالت میں جمع کرنے میں کیا مصلحت ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ اس دن کا معاملہ اس سے کہیں زیادہ سخت ہولناک ہوگا کہ کوئی کسی کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھے ۔ " ( بخاری ومسلم )

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن میدان حشر میں گو تمام لوگ ننگے آئیں گے لیکن ہر شخص کی عریانیت ایک دوسرے کی نگاہ سے اوجھل ہوگی اور کوئی کسی کو ننگا نہیں دیکھے گا کیونکہ اس دن کا معاملہ ہی ایسا ہوگا کہ ہر شخص اپنی اپنی فکر میں مستغرق ہوگا ہر طرف نامہ اعمال پھیلے ہونگے اور لوگ حساب ومواخذہ کے مراحل اور قیامت کی ہولنا کیوں میں اس طرح گرفتار ہونگے کہ کسی کو کسی کی خبر نہیں ہوگی کہ کون کس حال میں ہے اور کسی کو کسی کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھنے کا موقع نہیں ملے گا جیسا کہ قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں