مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حساب قصاص اور میزان کا بیان ۔ حدیث 130

امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں سے حساب کے بغیر جنت میں جانے والوں کی تعداد

راوی:

عن أبي أمامة قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول وعدني ربي أن يدخل الجنة من أمتي سبعين ألفا لا حساب عليهم ولا عذاب مع كل ألف سبعون ألفا وثلاث حثيات من حثيات ربي . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه .

" حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میرے پرودگار نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار لوگوں کو حساب اور عذاب کے بغیر جنت میں داخل کرے گا اور ( ان ستر ہزار میں سے ) ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار اور میرے پرودگار کے چلوں میں سے تین چلو بھر کر لوگ جنت میں جائیں گے ۔ " ( احمد ، ترمذی ، ابن ماجہ )

تشریح :
" حساب وعذاب کے بغیر " سے مراد یہ ہے کہ ان لوگوں کو اس سخت حساب کے مرحلہ سے گزرنا نہیں پڑے گا جس میں بندہ پرسش ومواخذہ ، داروگیر اور سخت پوچھ گچھ سے دوچار ہونے کی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا اور ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار الخ " کا مطلب یہ ہے کہ ستر ہزار لوگ تو حساب وعذاب کے مرحلہ سے گزرے بغیر جنت میں جائیں ہی گے لیکن ان میں سے بھی ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار لوگ ہوں گے اور پھر اللہ تعالیٰ اپنے تین چلو بھر کر اور لوگ ان کے ساتھ کر دے گا ! اب رہی یہ بات کہ ستر ہزار سے کیا مراد ہے تو ہو سکتا ہے کہ یہ خاص عدد ہی مراد ہو اور یا یہ کہ اس عدد سے " کثرت " مراد ہے نیز " تین چلووں " کے الفاظ بھی کثرت ومبالغہ سے کنایہ ہیں پس حاصل یہ نکلا کہ اللہ تعالیٰ میری امت کے اتنے زیادہ لوگوں کو کہ جو شمار بھی نہیں کئے جا سکتے حساب عذاب کے بغیر جنت میں داخل کرے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں