مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ دوزخ اور دوزخیوں کا بیان ۔ حدیث 231

دوزخ کو لانے کا ذکر :

راوی:

وعن ابن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " يؤتى بجهنم يومئذ لها سبعون ألف زمام مع كل زمام سبعون ألف ملك يجرونها " . رواه مسلم

اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس دن (یعنی قیامت کے دن) دوزخ کو (اس جگہ سے کہ جہاں اس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے ) لایا جائے گا اس کی ستر ہزار باگیں ہوں گی اور ہرباگ پر ستر ہزار فرشتے متعین ہوں گے جو اس کو کھینچے ہوئے لائیں گے ۔ (رواہ مسلم)

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن دوزخ کو لاکھوں فرشتے اس کی جگہ سے کھینچ کر محشر والوں کے سامنے لائیں گے اور ایسی جگہ رکھ دینگے کہ وہ اہل محشر اور جنت کے درمیان حائل ہوجائے گی اور جنت تک جانے کے لئے اس پل صراط کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا جو دوزخ کی پیٹھ پر رکھا ہوگا دوزخ جو ستر ہزار باگیں ہوں گی ان کا مقصد یہ ہوگا کہ وہ جب لائی جائے گی تو اہل دوزخ پر اپنی غضب ناکی کا اظہار کر رہی ہوگی اور چاہے گی سب وہ نگل لے اور ہڑپ کر جائے پس نگہبان فرشتے اس کو انہیں باگوں کے ذریعہ روکیں گے اگر اس کی باگیں چھوڑ دی جائیں اور اس کو حملہ آور ہونے سے باز نہ رکھا جائے تو وہ مومن اور کافر سب کو چٹ کر جائے ۔

یہ حدیث شیئر کریں