مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قیامت سے پہلے ظاہر ہونے والی نشانیاں اور دجال کا ذکر ۔ حدیث 37

ہر نبی نے اپنی امت کو دجال سے ڈرایا ہے

راوی:

وعن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما من نبي إلا أنذر أمته الأعور الكذاب ألا إنه أعور وإن ربكم ليس بأعور مكتوب بين عينيه ك ف ر . متفق عليه . ( متفق عليه )

اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " ایسا کوئی نبی علیہ السلام نہیں گزرا جس نے اپنی امت کو جھوٹے کانے (دجال سے نہ ڈرایا ہو آگاہ رہو ، دجال کانا ہوگا اور تمہارا پروردگار کانا نہیں ہے ، نیز اس دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان ک ف ر (یعنی کفر کا لفظ ) لکھا ہوگا ۔ " (بخاری ومسلم )

تشریح
ایسا کوئی نبی نہیں گزرا الخ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دجال کے ظاہر ہونے کا متعینہ وقت کسی پر بھی ظاہر نہیں فرمایا بس اس قدر معلوم ہے کہ وہ قیامت سے پہلے ظاہر ہوگا اور چونکہ قیامت آنے کا متعین وقت کسی کو نہیں معلوم ہے اس لئے دجال کے ظاہر ہونے کا متعین وقت بھی کسی کو نہیں معلوم ۔
ک ف ر سے کفر کا لفظ مراد ہے ، چنانچہ مصابیح اور مشکوۃ کے نسخوں میں یہ تینوں حرف اسی طرح علیحدہ علیحدہ لکھے ہوئے ہیں اور اس سے یہ مفہوم ہوتا ہے کہ گویا دجال کے چہرے پر کفر کا لفظ اسی طرح لکھا ہوگا نیز اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ دجال دراصل تباہی وہلاکت یعنی کفر کی طرف بلانے والا اور کفر کے پھیلنے کا باعث ہوگا نہ کہ فلاح ونجات کی طرف بلانے والا ہوگا ، اس سے بچنا اور اس کی اطاعت نہ کرنا واجب ہوگا درحقیت یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کے حق میں ایک بڑی نعمت ہے کہ دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان کفر کا لفظ نمایاں ہوگا جس سے ہر صاحب ایمان کو اس کے مکر و فریب سے بچنے میں آسانی ہوگی ۔

یہ حدیث شیئر کریں