مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان ۔ حدیث 549

مرض الموت کے دوران

راوی:

مرض وفات کے دوران جو بعض غیر معمولی واقعات پیش آئے ان میں سے یہ بھی ہے کہ پنجشنبہ کے دن جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بیماری کا شدید غلبہ تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک وصیت نامہ لکھنے کا ارادہ ظاہر کیا اور حضرت عبدالرحمن ابن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ بکری کے شانہ کی ہڈی (کہ جو چوڑی ہونے کے سبب لکھنے کے لئے زیادہ پسند کی جاتی تھی ، یا کوئی تختہ لے آؤ تاکہ میں اس پر ابوبکر صدیق کے لئے وصیت لکھ دوں ۔ حضرت عبدالرحمن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانے کے مطابق ہڈی یا تختہ لانے کے لئے اٹھنا ہی چاہتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اچھا رہنے دو اب ضرورت محسوس نہیں کرتا (مجھے یقین ہے کہ ) اللہ اور مسلمان ابوبکر کے حق میں اختلاف نہیں کریں گے (مطلب یہ کہ ابوبکر کی خلافت کو اللہ تعالیٰ بھی پسند فرمائے گا اور تمام مسلمان بھی متفقہ طور پر ان کے ہاتھ بیعت کرلیں گے )
منقول ہے کہ (جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حالت زیادہ بگڑی تو) حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے کہا : عبد المطلب کے اولاد کے چہروں کی مجھے شناخت ہے کہ آثار موت ان پر کس طرح ظاہر ہوتے ہیں میں ڈر رہا ہوں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس بیماری سے شاید اب جان بر نہ ہو سکیں ، لہٰذا میری رائے ہے کہ (اس وقت کو غنیمت جانو اور ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اس چیز (یعنی خلافت ) کا مطالبہ کرو حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے جواب دیا کہ آپ جانتے ہیں کہ اگر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ چیز مانگوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ دیں تو کیا پھر بھی لوگ مجھے یہ چیز دیدیں گے؟ (مطلب یہ کہ خلافت کا مسئلہ عام مسلمانوں کی رائے اور ان کے اتفاق سے تعلق رکھتا ہے اگر مجھے یہ یقین ہوتا کہ تمام مسلمان ہر حالت میں مجھے ہی ترجیح دینگے تو میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی طلب گار ہوجاتا ، لیکن جب میں یہ سمجھتا ہوں کے ابھی مجھ سے تو پھر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے بارے میں کچھ کہنا مناسب نہیں سمجھتا )
راویتوں میں آتا ہے کہ مرض الموت کے درمیان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پانچ یا چھ اور یا سات دینار تھے جو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی تحویل میں رکھ دیئے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دیناروں کو صدقہ کردینے کا حکم دیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے پیچھے کچھ نہ چھوڑ جائیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں