مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 619

صحابہ وتابعین کی فضیلت

راوی:

وعن جابر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " لا تمس النار مسلما رآني أو رأى من رآني " . رواه الترمذي

اور حضرت جابر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اس مسلمان کو ( دوزخ کی ) آگ نہ چھوئے گی جس نے مجھ کو دیکھا ہو یا اس شخص کو دیکھا ہو جس نے مجھ کو دیکھا ۔" (ترمذی )

تشریح :
مطلب یہ کہ جس شخص نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنے والے یعنی صحابی کو دیکھا وہ جنت میں جائے گابشرطیکہ اس کا خاتمہ ایمان واسلام پر ہوا ہو، اس شرط کی بنیاد پر (کہ خاتمہ ایمان واسلام پر ہوا ہو ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بشارت کی پیش نظر صحابی وتابعی تو جنتی ہیں لیکن حق تعالیٰ کے فضل سے امید ہے کہ ہر مسلمان جنتی ہے ۔ واضح رہے کہ کسی کے جنتی ہونے کی امید رکھی جاتی ہے جو ایمان واسلام کے ساتھ اس دنیا سے رخصت ہوا لیکن کچھ مخصوص لوگ ایسے ہیں جن کے جنتی ہونے کی واضح بشارت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح دی ہے کہ اسی دنیا میں بتایا جا سکتا ہے کہ یہ لوگ یقینی طور پر جنتی ہیں جیسے عشرہ مبشرہ ، یا جیسے صحابہ وتابعین کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں عمومی بشارت عطا فرمائی ہے ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت دوسرے مسلمان محروم ہیں ، درحقیقت جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے احساس فرمایا کہ صحابہ وتابعین کے بارے میں یہ بشارت دیکھ کر وہ مسلمان کہ جن کو نہ بارگاہ رسالت کی حاضری و صحبت کا شرف حاصل ہواہے ۔ اور نہ رویت صحابہ سے مشرف ہوئے ہیں آپ محرومی پردل گیر ہوں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تسلی کے لئے فرمایا طوبی لمن رانی وامن بی مرتہ وطوبی لمن یرنی وامن بی سبع مرات ۔

یہ حدیث شیئر کریں