مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت عمر کے مناقب وفضائل کا بیان ۔ حدیث 644

محدث کے معنی

راوی:

" محدث " یہاں ملہم (صاحب الہام ) کے معنی میں ہے، یعنی وہ (روشن ضمیر ) جس کے دل میں غیب سے کوئی بات پڑے ۔ اس کو محدث اسی اعتبار سے کہا جاتا ہے کہ گویا اس سے غیبی طاقت بات کرتی ہے ، اس کو وہ بات بتاتی ہے ، جو دوسروں کو معلوم نہیں ہوتی اور پھر وہ شخص اس بات کو دوسروں تک پہنچاتا ہے ۔ مجمع البحار میں لکھا ہے ، محدث اس شخص کو کہتے ہیں جس کے دل میں ( اللہ تعالیٰ کی طرف سے ) کوئی بات ڈالی جاتی ہے اور پھر وہ شخص ایمانی حد وفراست کے ذریعہ اس بات کو دوسروں تک پہنچاتا ہے ، اور یہ مرتبہ اسی شخص کو نصیب ہوتا ہے ۔ جس کو اللہ تعالیٰ نوازنا چاہے ، بعض حضرات نے کہا ہے : محدث وہ شخص ہے جس کا ظن ، یعنی گمان (کسی بھی مختلف فیہ بات کے ) اسی پہلوکو اختیار کرے جو صواب یعنی صحیح ہو اور آخر میں اس کی رائے اس طرح صائب ثابت ہوجیسے کسی جاننے والے نے اس کو بتا رکھا ہو ۔ اور بعض حضرات نے یہ لکھا ہے ۔" محدث " کا اطلاق اس شخص پر ہوتا ہے جس کے فرشتے اس سے کلام کرتے ہوں ، یہ قول غالباً اس بنیاد پر ہے کہ ایک روایت میں " محدثوں " کے بجائے " متکلمون" کا لفظ نقل ہوا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں