مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 673

خصوصی حیثیت واہمیت

راوی:

وعن عبد الله بن حنطب أن النبي صلى الله عليه و سلم رأى أبا بكر وعمر فقال : " هذان السمع والبصر " رواه الترمذي مرسلا

اور حضرت عبداللہ ابن حنطب رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ (تابعی ) کی روایت ہے کہ (ایک دن ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو دیکھ کر فرمایا : یہ دونوں بمنزلہ، کان اور آنکھ کے ہیں ۔ اس روایت کو ترمذی نے بطریق ارسال نقل کیا ہے ۔"

تشریح :
مطلب یہ کہ جس طرح جسم کے اعضاء کان اور آنکھ اپنی خصوصی اہمیت وحیثیت کی بناء پر سب سے زیادہ خوبی وعمدگی رکھتے ہیں اسی طرح یہ دونوں (حضرت ابوبکر وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما ) اپنی خصوصی اہمیت وحیثیت کے اعتبار سے ملت اسلامیہ میں سب سے زیادہ شرف وفضیلت رکھتے ہیں ۔ اور بعض حضرات نے تقریبا یہی مطلب یوں لکھا ہے کہ : دین میں ان دونوں کی وہی حیثیت واہمیت ہے جو اعضاء جسم میں کان اور آنکھ کی، یا اس ارشاد گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ : یہ دونوں میرے لئے بمنزلہ کان اور آنکھ کے ہیں کہ میں ان کے واسطہ سے دیکھتا ہوں اور ان کے واسطہ سے سنتا ہوں ۔ یہ مطلب اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں حضرات کو اپنے کان اور اپنی آنکھ سے تعبیر کرکے گویا یہ واضح فرمایا کہ یہ دونوں میرے وزیر ، میرے نائب اور میرے وکیل ومشیر ہیں ۔ اور یا یہ کہ ان دونوں کو " بمنزلہ کان اور آنکھ کے " قرار دینا درحقیقت اس طرف اشارہ کرنا ہے کہ حق سننے اور اس کی اتباع کرنے اور ذات وکائنات میں حق کا مشاہدہ کرنے میں یہ دونوں بہت حریص ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں