مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت عثمان کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 679

حضرت عثمان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے رفیق جنت ہیں

راوی:

عن طلحة بن عبيد الله قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لكل نبي رفيق ورفيقي – يعني في الجنة – عثمان " رواه الترمذي وراه ابن ماجه عن أبي هريرة وقال الترمذي : هذا حديث غريب وليس إسناده بالقوي وهو منقطع

حضرت طلحہ ابن عبیداللہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہر نبی کا ایک رفیق (یعنی ہمراہی اور مہربان ساتھی ودوست ) ہوتا اور میرے رفیق ، یعنی جنت میں عثمان ہیں ، اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور ابن ماجہ نے بھی یہ روایت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کی ہے نیزترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے ۔ اور اس کی اسناد قوی نہیں ہے اور یہ منقطع ہے ۔"

تشریح :
یعنی جنت میں " یعنی فی الجنت " یہ جملہ معترضہ ہے جو مبتدا اور خبر کے درمیان واقع ہوا ہے اور یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ نہیں ہیں بلکہ یا تو خو حضرت طلحہ نے یا کسی اور راوی نے کسی قرینہ کی بنیاد پر ان الفاظ کے ذریعہ یہاں پر وضاحت کی کہ " میرے رفیق عثمان ہیں " سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہ تھی کہ جنت میں میرے رفیق عثمان ہیں ، بہرحال الفاظ حدیث سے یہ بات ہرگز مفہوم نہیں ہوتی کہ حضرت عثمان کے علاوہ اور کسی کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا " رفیق " قرار نہیں دیا تھا اور اسی لئے اس حدیث کو اس روایت کے منافی نہیں کہا جا سکتا ہے جو طبرانی نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کی ہے اور جس کا بیان کیا گیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہر نبی اپنے اصحاب میں سے کسی کو اپنا مقرب اور مخصوص دوست بنالیتا ہے ، میرے اصحاب میں سے میرے مقرب اور مخصوص دوست ابوبکر اور عمر ہیں " ہاں یہ بات ضرور معلوم ہوئی کہ ہر نبی ایک ہی رفیق رکھتا تھا جب کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعدد رفیق تھے ۔
یہ حدیث غریب ہے " کہ یہ غرابت مضمون حدیث کے صحیح ہونے کے منافی نہیں ہے اسی لئے ترمذی نے وضاحت کی کہ اس کی اسناد میں ضعف ہے اور باعتبار اسناد کے اس کو " منقطع " کہا گیا ہے بہرحال ترمذی کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ روایت ضعیف ہے لیکن فضائل کے باب میں ضعیف روایت کا بھی اعتبار کیا جاتا ہے ۔علاوہ ازیں اس حدیث کی تائید اس روایت سے ہوتی ہے جس کو ابن عساکر نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لکل نبی خلیل فی امتہ وان خلیلی عثمان ابن عفان۔
" ہر نبی اپنی امت میں سے کسی کو اپنا مخصوص دوست بنا لیتا ہے اور میرے مخصوص دوست عثمان ابن عفان ہیں ۔"

یہ حدیث شیئر کریں