مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 703

علی سے محبت ایمان کی علامت ہے

راوی:

وعن زر بن حبيش قال : قال علي رضي الله عنه : والذي فلق الحبة وبرأ النسمة إنه لعهد النبي الأمي صلى الله عليه و سلم إلي : أن لا يحبني إلا مؤمن ولا بيغضني إلا منافق . رواه مسلم

اور حضرت زربن حبیش (تابعی) کہتے ہیں کہ سیدنا علی نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس نے دانہ کو پھاڑا (یعنی اگایا ) اور ذی روح کو پیدا کیا درحقیقت نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو یقین دلایا تھا کہ جو (کامل ) مؤمن ہوگا وہ مجھ سے (یعنی علی سے ) محبت رکھے گا اور جو منافق ہوگا وہ مجھ سے عداوت رکھے گا ۔" (مسلم )

تشریح :
محبت سے مراد وہ محبت ہے جو شرعی تقاضوں کے ہم آہنگ واقع کے مطابق اور نقصان وزیادتی کے بغیر ہوپس جس طرح وہ لوگ کہ جو حضرت علی کے حقیقی مقام ومرتبہ کو گھٹاتے ہیں جیسے فرقہ خارجیہ کے لوگ حب علی کی محرومی کے سبب اس حدیث میں مذکورہ " مؤمن " کا مصداق نہیں بن سکتے اسی طرح وہ لوگ بھی کہ جو حضرت علی کی محبت میں غیرشرعی اور غیرحقیقی غلو کرتے ہیں اور اس غلو کے نتیجہ میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر سے بغض وعداوت رکھتے ہیں جیسے شیعوں کے بعض طبقے ، اس حدیث میں مذکور" مؤمن " کا مصداق ہرگز نہیں ہوسکتے ۔
بہرحال حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محبت رکھنا ایمان کی علامت ہے اور ان سے بغض وعداوت نفاق کی نشانی ہے ایک اور روایت میں جو حضرت علی ہی سے منقول ہے یوں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
من احبنی واحب ہذین واباہما وامہما کان معی فی درجتی یوم القیامۃ ۔
" جس شخص نے مجھ سے اور ان دونوں (حسن وحسین ) سے اور ان دونوں کے باپ اور ان دونوں کی ماں سے محبت رکھی وہ قیامت کے دن میرے ساتھ ہوگا ۔" (احمد وترمذی )
لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم حضرت علی اور اہل بیت نبوی سے محبت کا عین تقاضہ یہ ہے کہ ان سب صحابہ سے محبت وعقیدت رکھنی چاہے جن سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت علی ، اور اہل بیت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم محبت وتعلق رکھتے ہیں تھے جس طرح حضرت علی کی محبت ایمان کی علامت ہے اسی طرح تمام صحابہ کی محبت ایمان کی علامت ہے اور جس طرح حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بغض رکھنا نفاق کی نشانی ہے اسی طرح دوسرے کسی صحابی سے بغض رکھنا نفاق کی علامت ہے ، ابن عساکر نے حضرت جابر سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کیا ہے :
حب ابی بکر وعمر من الایمان وبغضہما کفر وحب الانصار من الایمان وبغضہم کفر وحب العرب من الایمان وبغضہم کفر ومن سب اصحابی فعلیہ لعنۃ اللہ ومن حفظنی فیہم انا احفظہ یوم القیامۃ ۔
" ابوبکر وعمر کی محبت جزوایمان ہے اور ان سے بغض کفر ہے انصار کی محبت جزوایمان ہے اور ان سے بغض کفر ہے اہل عرب کی محبت جز و ایمان ہے اور ان سے بغض کفر ہے اور جس شخص نے میرے صحابہ کو سب وشتم کیا اس پر اللہ کی لعنت ہو اور جس شخص نے صحابہ کو (دوسروں کے سب وشتم سے بچایا اس کو قیامت کے دن کی ہولنا کیوں اور سختیوں سے ) میں بچاؤں گا ۔"

یہ حدیث شیئر کریں