مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قرب قیامت اور جو شخص مرگیا اس پر قیامت قائم ہوگئی کا بیان ۔ حدیث 79

قرب قیامت کا ذکر

راوی:

عن شعبة عن قتادة عن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثت أنا والساعة كهاتين . قال شعبة وسمعت قتادة يقول في قصصه كفصل إحداهما على الأخرى فلا أدري أذكره عن أنس أو قاله قتادة ؟ متفق عليه

" حضرت شعبہ حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ حصرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کر کے کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ " میں اور قیامت ، ان دو انگلیوں ( یعنی شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی ) کی مانند بھیجے گئے ہیں حضرت شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا انہوں نے ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کو قیام قیامت کے ساتھ دو انگلیوں سے تشبیہ دینے کی مراد بیان کرتے ہوئے ) اپنے وعظ میں کہا کہ جس طرح ان دونوں میں سے ایک انگلی دوسری انگلی سے بڑھی ہوئی ہے یعنی مذکورہ مشابہت سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہ تھی کہ جس طرح بیچ کی انگلی شہادت کی انگلی سے کچھ بڑھی ہوئی ہے اسی طرح میری بعثت کا زمانہ قیامت کے وقت سے کچھ ہی آگے ہے کہ میں قیامت سے پہلے آیا ہوں اور قیامت میرے پیچھے پیچھے چلی آرہی ہے ) بہر حال ( شعبہ کہتے ہیں کہ ) مجھے نہیں معلوم ، اور یہ مراد حضرت قتادہ نے خود بیان کی یا انہوں نے اس کو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا تھا ( اور اگر یہ متعین بھی ہو جائے کہ قتادہ نے یہ مراد از خودبیان نہیں کی تھی بلکہ اس کو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا تھا تو پھر یہ احتمال رہے گا کہ یہ مراد از خود حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کی تھی یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی نے اپنی یہ مراد بیان کی تھی اور اس کو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا تھا ویسے حضرت مستورد ابن شداد کی ایک روایت آرہی ہے، اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اپنی یہ خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی تھی ۔ " ( بخاری ومسلم )

یہ حدیث شیئر کریں