مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ مناقب کا جامع بیان ۔ حدیث 853

چار حافظ قرآن صحابہ کا ذکر

راوی:

وعن أنس قال : جمع القرآن على عهد رسول الله صلى الله عليه و سلم أربعة : أبي بن كعب ومعاذ بن جبل وزيد بن ثابت وأبو زيد قيل لأنس : من أبو زيد ؟ قال : أحد عمومتي . متفق عليه

اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جن چار صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم اجمعین نے قرآن کو جمع کیا یعنی پورا قرآن حفظ یاد کیا وہ ہیں ، ابی بن کعب ، معاذ بن جبل ، زید بن ثابت ، اور ابوزید رضی اللہ تعالیٰ عنہم حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ ابوزید کون ہیں تو انہوں نے کہا ، میرے ایک چچا ہیں ۔ " (بخاری ومسلم )

تشریح :
حضرت ابوزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام میں اختلاف ہے ۔ بعض حضرات نے سعید بن عمیر لکھا ہے اور بعض نے قیس بن سکن ۔
یہ چاروں صحابہ انصار مدینہ کے قبیلہ خزرج سے تعلق رکھتے ہیں جو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قبیلہ ہے ، اس اعتبار سے کہنا چاہئے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جو بات کہی ہے وہ انہوں نے اظہار فخر کے طور پر کہی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ہمارے قبیلہ کے چار آدمیوں کو پورے کلام اللہ کا حافظ ہونے کا فخر حاصل تھا ، اور اگر ان کے الفاظ کو (اظہار فخر کے طور پر نہیں بلکہ ) عام بیان پر بھی محمول کیا جائے تو بھی ان الفاظ میں ایسی کوئی تصریح نہیں ہے جس کی بنا پر کہا جا سکے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مذکوہ چار صحابہ کے علاوہ اور کوئی صحابی پورے کلام اللہ کا حافظ نہیں تھا ۔ ایک بات تو یہ ہے کہ ایسے مواقع پر عدد کا مفہوم کوئی خاص اعتبار نہیں رکھتا دوسرے یہ کہ صحابہ کی ایک بڑی جماعت کا پورے کلام اللہ کا حافظ ہونا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے ، ان میں سے ایک صحیح حدیث تو وہی ہے جس میں مذکور ہے کہ یمامہ میں جن ستر صحابہ کو شہید کیا گیا تھا وہ ان صحابہ میں سے تھے جنہوں نے پورا قرآن مجید حفظ یاد کر رکھا تھا ، نیز خود خلفاء اربعہ بھی حفاظ قرآن صحابہ میں شامل ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں