مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قیامت صرف برے لوگوں پر قائم ہوگی ۔ حدیث 89

ایک پیشین گوئی

راوی:

وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تقوم الساعة حتى تضطرب أليات نساء دوس حول ذي الخلصة . وذو الخلصة طاغية دوس التي كانوا يعبدون في الجاهلية . متفق عليه .

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک قبیلہ دوس کی عورتیں ذوالخلصہ کے گرد اپنے کو گھے نہ مٹکانے لگیں گی ۔ " ( اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا کسی اور راوی نے ذوالخلصہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ) ذوالخلصہ قبیلہ دوس کے ایک بت کا نام ہے جس کو وہ زمانہ جاہلیت میں پوجتے تھے ۔ " ( بخاری ومسلم )

تشریح :
" دوس " یمن کے ایک قبیلہ کا نام ہے اور ذوالخلصہ " یمن میں ایک بت خانہ تھا جس کو کعبہ یمانیہ کہا جاتا تھا اس بت خانہ میں ایک بت تھا جس کا نام " خلصہ " تھا ، اسلام سے پہلے کے زمانہ میں یمن کے قبائل دوس خثعم اور بجیلہ اس بت کو پوجتے تھے جب اسلام کا زمانہ آیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جریر ابن عبداللہ بجلی کو یمن بھیج کر اس بت خانہ کو تباہ کرا دیا تھا بہر حال حدیث کا مطلب یہ ہے کہ آخر زمانہ میں پھر اس قبیلہ کے لوگ مرتد اور بت پرست ہو جائیں گے اور ان کی عورتیں اس بت خانہ کے گرد طواف کرتی پھریں گی ۔

یہ حدیث شیئر کریں