مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ اہل بدر میں سے ان صحابہ کے ناموں کا ذکر جو جامع بخاری میں مذکور ہیں ۔ حدیث 917

ابوبکرصدیق

راوی:

اسلامی نام عبداللہ ہے ، باپ کا نام عثمان تھا ابوبکر کنیت ہے اور صادق لقب سے قریشی ہیں اور تمیم بن مرہ کے سلسلے سے ہیں مرہ پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نسب میں مل جاتے ہیں زمانہ جاہلیت میں ان کا نام " عبد رب الکعبہ " تھا جن کو بدل کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے " عبداللہ نام رکھا تھا اور ایک نام عتیق " بھی عطا فرمایا تھا ، اسی طرح ان کی کنیت " ابوبکر " بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی نے رکھی تھی ، ایک قول یہ ہے کہ " عتیق " حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قدیمی نام ہے اور بعض حضرات نے لکھا ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ چونکہ بہت حسین وخوبرو اور نہایت شریف النسل تھے اس لئے ان کو عتیق کہا جاتا تھا کیونکہ " عتیق " کے ایک معنی کرم وجمال اور نجابت کے بھی آتے ہیں ، اور روایتوں میں آتا ہے کہ ان کی ماں کے ہاں بچہ جیتا نہیں تھا ، اور جب حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیدا ہوئے تو ان کی ماں ان کو لے کر کعبہ اقدس کے سامنے پہنچیں اور دعا کی کہ خدایا ! اس بچہ کو موت سے آزاد رکھ اور مجھ کو مرحمت فرما تمام امت محمدی کا اس پر اتفاق ہے کہ حضرت ابوبکر کا لقب " صدیق " ہے کیونکہ انہوں نے بے خوف ہو کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بلا تامل تصدیق کی فرمائی اور ہر حالت میں صدق کو اپنے لئے لازم رکھا ، معراج کی متعلق بھی انہوں نے کفار کے مقابلہ میں ثابت قدمی دکھائی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کی فورا تصدیق فرمائی ، ان کے والد عثمان اپنی کنیت " ابوقحافہ " کے ساتھ مشہور ہیں ، ابوقحافہ " نے فتح مکہ کے سال اسلام قبول کیا اور شروع ١٤ھ میں حضرت ابوبکر کی وفات چھ ماہ اور چند روز کے بعد ٩٧سال کی عمر میں فوت ہوئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد ربیع الاول ١١ھ میں تمام امت نے بالااتفاق حضرت ابوبکر کو خلیفہ اول مقرر کیا اور ٢٢ اور ٢٣جمادی الثانی ١٣ھ کی درمیانی شب میں انہوں نے بعمر٦٣ سال داعی اجل کو لبیک کہا ، اس طرح دوسال اور تین ماہ سے کچھ اوپر ان کی خلافت رہی ۔ حضرت ابوبکر صدیق متوسط القامت ، خوش رو، آئینہ جمال ، نحیف البدن ، اور ہلکے رخساروں والے تھے ، ان کے رخساروں پر نیل گوں رگیں نمایاں تھیں ۔ رضی اللہ عنہ ۔

یہ حدیث شیئر کریں