سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1936

جب کوئی شخص کھانا کھلائے تو اس کے لئے دعا کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ يَسِيرَةٌ قَالَ قَالَ أَبِي لِأُمِّي لَوْ صَنَعْتِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فَصَنَعَتْ ثَرِيدَةً وَقَالَ بِيَدِهِ يُقْلِلُ فَانْطَلَقَ أَبِي فَدَعَاهُ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَى ذِرْوَتِهَا ثُمَّ قَالَ خُذُوا بِاسْمِ اللَّهِ فَأَخَذُوا مِنْ نَوَاحِيهَا فَلَمَّا طَعِمُوا دَعَا لَهُمْ فَقَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ وَبَارِكْ لَهُمْ فِي رِزْقِهِمْ

حضرت عبداللہ بن بسر بیان کرتے ہیں انہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ عرصہ رہنے کا شرف حاصل ہوا میرے والد نے میری والدہ سے کہا اگر تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا تیار کرو تو یہ مناسب ہوگا انہوں نے ثرید تیار کردیا اور ہاتھ کے ذریعے اشارہ کرکے بتایا کہ یہ تھوڑا ہے میرے والد گئے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا لائے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک کھانے کے اوپر رکھا اور فرمایا اللہ کا نام لے کر کھانا شروع کرو انہوں نے کناروں سے کھانا شروع کردیا جب سب لوگوں نے کھانا کھا لیا تو آپ نے ان کے لئے دعا کی۔ اے اللہ ان کی مغفرت فرما ان پر رحم کر ان کے رزق میں برکت عطا فرما۔

یہ حدیث شیئر کریں