سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 211

جو شخص اپنے قاتل کو معاف کردے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عَوْفٍ عَنْ حَمْزَةَ أَبِي عُمَرَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أُتِيَ بِالرَّجُلِ الْقَاتِلِ يُقَادُ فِي نِسْعَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَلِيِّ الْمَقْتُولِ أَتَعْفُو قَالَ لَا قَالَ فَتَأْخُذُ الدِّيَةَ قَالَ لَا قَالَ فَتَقْتُلُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ إِنْ عَفَوْتَ عَنْهُ فَإِنَّهُ يَبُوءُ بِإِثْمِكَ وَإِثْمِ صَاحِبِكَ قَالَ فَتَرَكَهُ قَالَ فَأَنَا رَأَيْتُهُ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ قَدْ عَفَا عَنْهُ

حضرت وائل بن حجر بیان کرتے ہیں میں اس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھا کہ جب ایک قاتل شخص کو آپ کی خدمت میں لایا گیا جسے قتل کے جرم میں پکڑا گیا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مقتول کے ولی سے کہا کیا تم اسے معاف کردوگے اس نے جواب دیا نہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم دیت وصول کرو گے تو اس نے عرض کی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم اسے قتل کرنا چاہتے ہو اس نے عرض کی جی ہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم اسے معاف کردو تو تمہارے گناہ اور تمہارے مقتول کے گناہ اس کے نامہ اعمال میں چلے جائیں گے راوی بیان کرتے ہیں اس شخص نے اسے چھوڑ دیا میں نے دیکھا کہ وہ خود اس قاتل کے تسمے کھول رہا تھا جس کو اس نے معاف کیا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں